ان دنوں فوٹووولٹک گرڈ مربوط پاور جنریشن مزید مقبول ہوتا جا رہا ہے اور یہ ان عام لوگوں کے گھروں میں بھی ریئل ٹائم میں فوٹووولٹک پاور اسٹیشنز لگائے جا سکتے ہیں۔ تاہم، عام لوگ اب بھی فوٹووولٹک گرڈ مربوط نظام خصوصا گرڈ مربوط انورٹرز جیسے وہ ٹی وی ریفریجریٹرز کے ساتھ ہوں، سے واقف نہیں ہیں، یہاں تک کہ انسٹالیشن کمپنیوں کے کچھ ٹیکنیشن بھی عام انورٹر کی خرابیوں کا فیصلہ کن اور تیزی سے حل نہیں نکال سکتے ہیں۔
لہذا، جب انورٹر سسٹم کی خرابی والی کچھ غلط معلومات فیڈ کرتا ہے تو ہر کوئی بے یارو و مددگار ہوجاتا ہے۔ اس لیے، انورٹر کے نارمل آپریشن کو یقینی بنانے کے لیے انورٹر کی خرابیاں دور کرنے کے لیے تجاویز جاننا ایک اہم شرط ہے۔
اصولا، فوٹوولٹک انورٹر بذات خود وولٹیج پیدا نہیں کرے گا۔ انورٹر کے ذریعہ ڈسپلے کردہ وولٹیج جزوی طور پر فوٹو وولٹک ماڈیولز سے آتا ہے، جسے ڈی سی وولٹیج کہا جاتا ہے، اور جزوی طور پر پاور گرڈ سے جسے اے سی وولٹیج کہا جاتا ہے۔ اگر "گرڈ سے مربوط انورٹر اے سی وولٹیج مسئلہ ظاہر کرے" تو کیا کرنا چاہیے۔
متعلقہ ضابطوں کے مطابق گرڈ سے منسلک پی وی انورٹر کو مخصوص گرڈ وولٹیج کی حد کے اندر کام کرنا چاہیے، جسے بر وقت مانیٹر کیا جا سکتا ہو اور گرڈ وولٹیج کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکتا ہو۔ جب انورٹر سراغ لگاتا ہے کہ گرڈ وولٹیج (اے سی وولٹیج) مخصوص حد سے تجاوز کر گیا ہے تو انورٹر کو ٹرپ کر جانا چاہیے اور سازو سامان کی سیفٹی یقینی بنانے اور آپریٹرز کی ذاتی حفاظت کے لیے کام کرنا بند کر دینا چاہیے۔
برسوں کے تجربے کے مطابق جب انورٹر میں اے سی اوور وولٹیج ہوتا ہے، تو صرف درج ذیل تین صورتیں ہوتی ہیں:
صورتحال 1: گرڈ سے منسلک فاصلہ بہت دور ہے جس کے نتیجے میں وولٹیج اضافہ ہو رہا ہے۔
اگر گرڈ سے منسلک انورٹر اور گرڈ سے منسلک پوائنٹ کے مابین فاصلہ بہت زیادہ ہے تو انورٹر کے اے سی ٹرمنل سائیڈ پر وولٹیج کے تفاوت میں اضافہ ہوجائے گا۔ انورٹر کے ذریعہ مخصوص کردہ گرڈ منسلک وولٹیج کے دائرہ سے تجاوز کرنے پر انورٹر گرڈ اوور وولٹیج کا سگنل ڈسپلے کرے گا۔ اس کے علاوہ، انورٹر کے ذریعہ گرڈ کنیکشن پوائنٹ پر استعمال کیا گیا کیبل بہت لمبا، بہت پتلا، مُڑا ہوا یا غیر معیاری مٹیرئل وغیرہ ہو جو انورٹر کے اے سی ٹرمنل وولٹیج کے فرق میں اضافے کا باعث بنے گا تو اس صورت میں کیبل کا انتخاب اور ریشنل لے آؤٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہو جاتا ہے۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے سب سے پہلے یہ چیک کرنا ضروری ہے کہ آیا گرڈ سے مربوط فاصلہ بہت دور تو نہیں ہے لہذا بہتر یہ ہے کہ نزدیک گرڈ مربوط اسکیم کا انتخاب کریں؛ دوسری بات کیبل کی تقسیم اور کیبل کا معیار چیک کریں اور مناسب وائرنگ موڈ اور موزوں اے سی کیبل منتخب کریں۔
صورتحال 2: ایک سے زیادہ انورٹرز ایک رسائی پوائنٹ میں سنٹرلائزڈ ہوتے ہیں۔
درحقیقت، چین میں فوٹو وولٹک پاور جنریشن کو فروغ پائے ابھی بہت دن نہیں ہوا ہے۔ پاور سپلائی بیورو کو گرڈ کنیکشن کے لیے انورٹرز منتخب کرنے کا بہت زیادہ تجربہ نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ کبھی کبھار یہ غیر پیشہ ور یا لاپرواہی نظر آتی ہے۔ اکثر یہ دیکھا جاتا ہے کہ ملٹیپل سنگل فیز انورٹرز ایک ہی فیز سے جڑے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے گرڈ وولٹیج میں آسانی سے نغیر متوازی کا باعث بن سکتی ہے اور گرڈ کے وولٹیج میں اضافہ ہوجائے گا، جو فطری طور پر بہت زیادہ گرڈ سے منسلک وولٹیج کا باعث بنے گا۔ اس صورتحال پر قابو پانا نسبتا آسان ہے اس لیے پروجیکٹ کے گرڈ مربوط کیپسٹی کو پاور گرڈ کو تین فیزز تفویض کرنا اور ملٹی پوائنٹ گرڈ کنیکشن کا انتخاب کرنا انتہائی لازمی ہے۔
صورتحال 3: اسی مقام پر تنصیب شدہ فوٹووولٹک کیپسٹی بہت بڑی ہوجائے گی۔
قومی پالیسی میں دھیرے دھیرے بہتری آ رہی ہے اور فوٹووولٹک فنانس کے مالیاتی چینلز میں روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث بہت سے لوگ اس کو انسٹال کرانے کو لے کر بے تاب ہیں۔ جس کے نتیجے میں ایک ہی ضلع میں فوٹو وولٹک کیپسٹی بہت زیادہ انسٹال ہو رہی ہے (بجلی کی فراہمی کی حد یا ایک ٹرانسفارمر کا رقبہ) اور پاور گرڈ کے پاس لوڈ ڈائجیشن کی صلاحیت ناکافی ہے۔ چونکہ فوٹو وولٹک نظام سے پیدا ہونے والی برقی توانائی قریب میں کھپت نہیں کی جاسکتی ہے اور اس کو بہت دور والے پوائنٹ تک نہیں لے جایا جا سکتا ہے، لہذا گرڈ وولٹیج میں لگاتار اضافہ فطری ہے اور انورٹر ظاہر کرے گا کہ گرڈ مربوط وولٹیج بہت زیادہ ہے۔
اس صورتحال کے درج ذیل حل موجود ہیں:
1.فوٹووولٹک پاور اسٹیشنوں کی کیپسٹی میں کمی لائیں؛
2.ٹرانسفارمرز کی کیپسٹی میں اضافہ کریں؛
3.احتیاطی تدابیر اپنائیں: مناسب گرڈ سے منسلک کیپسٹی (بہترین طریقہ) کا جائزہ لینے کے لیے ابتدائی مرحلے میں ہی پاور گرڈ کا سروے کریں۔